Skip to main content
Surveillance
Self-Defense

میٹا ڈیٹا کیوں اہمیت کا حامل ہے

آخری تازہ کاری: August 10, 2015

This page was translated from English. The English version may be more up-to-date.

برقی مواصلات کی اصطلاح میں میٹا ڈیٹا ایک برقی غلاف کی مانند ہے۔۔ جس کی معلومات آپ کے بھیجنے اور موصول ہونے والی مواصلات کے بارے میں ہے۔ آپ کی ای۔ میل کا مضمون، آپ کی بات چیت کی طوالت اور آپ کا مقام، جب آپ ترسیلات کر رہے ہوتے ہیں ( جس کسی کے بھی ساتھ آپ مواصلات رکھ رہے ہوتے ہیں اسے بھی) یہ تمام میٹا ڈیٹا کی اقسام ہیں۔ میٹا ڈیٹا کو اکثر سوائے آپ کی ترسیلات کے مواد کی ہر چیز کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

تاریخی طور ہربعض ممالک میں میٹا ڈیٹا، قانون کے تحت خلوت کے تحفظ میں کمی رکھتے ہیں،

وہ جو میٹا ڈیٹا سے رسائی یا ذخیرہ کرنا چاہتے ہیں جیسے حکومتیں یا ٹیلی مواصلاتی کمپنیاں یہ بحث اٹھاتے ہیں کہ میٹا ڈیٹا کا انکشاف (اور مجتمع کرنا) کوئی بڑا کام نہیں ہے۔ بد قسمتی سے یہ دعوے محض سچائی پر مبنی نہیں ہیں۔ حتٰی کہ میٹا ڈیٹا کی ایک چھوٹی سی مثال کسی شخص کی زندگی میں ایک قریبی نظر فراہم کر سکتا ہے  آیئے دیکھتے ہیں کہ راز افشانی کرتے ہوئے میٹا ڈیٹا کیسے درحقیقت حکومتیں اور کمپنیاں حاصل کرلیتی ہیں

  • وہ جانتے ہیں کہ آپ نے صبح ۲:۲۵ منٹ پر سیکس لائن پر کال کی اور ۱۸ منٹ تک بات کی۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ آپ نے کیا بات کی۔
  • وہ جانتے ہیں کہ آپ نے گولڈن گیٹ برج سے انسدادِ خود کشی کی ہاٹ لائن پر بات کی تھی۔ لیکن اس کال کی تمام تفصیلات ایک راز ہی رہتی ہیں۔
  • وہ جانتے ہیں کہ آپ کو ایچ۔آئی۔وی معائنہ کار سے ایک کال موصول ہوئی اور پھیر آپ نے اپنے ڈاکٹر کو کال کی پھر اسی گھنٹے کے دوران آپ نے ایچ۔آئی۔وی حامی جماعت کی ویب سائٹ دیکھی۔ لیکن وہ اس بات سے نا واقف ہیں کہ کہ ای۔میل میں کیا تھا اور فون آپ نے فون پر کیا بات کی۔
  • وہ جانتے ہیں کہ آپ کو ڈیجیٹل فعال پسند جماعت سے ایک ای۔میل موصول ہوئی جس کا مضمون تھا ’’ ایس۔او۔پی۔اے کی روک تھام میں ۵۲ گھنٹے باقی‘‘ اور پھر آپ کے نامزد کردہ نمائندے کو فوراً کال کی جاتی ہے۔ لیکن اس رابطے کی تمام تفصیلات حکومتی دخل اندازی سے محفوظ رہتی ہیں۔
  • وہ جانتے ہیں کہ آپ نے اپنے گائنا کالوجسٹ سے آدھے گھنٹے تک فون پر بات کی، اور یہ کہ اس کے بعد آپ نے اسی دن مقامی اسقاطِ حمل کے کلینک کے فون نمبر کیلئے آن لائن تلاش کیا۔ لیکن کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ آپ نے کس بابت گفتگو کی۔

تکنیکی طور پر، بیرونی مجموعہ سے میٹا ڈیٹا کی حفاظت کرنا ایک مشکل مسئلہ ہے کیونکہ تیسرا فریق اکثر میٹا ڈیٹا تک کامیاب رسائی چاہتا ہے تاکہ آپ کے رسائل تک کامیابی سے داخل ہو۔  جس طرح ایک ڈاکیا کیلئے خط کے لفافے کو باہر سے پڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح برقی روابط کو بھی اکثر ذرائع اور منزل کیساتھ نشاندہی کی ضرورت ہوتی ہے۔ موبائل فون کمپنیوں کو بھی آپ کے ٹیلی فون کی کالوں کے متعلق جاننے کی ضرورت ہوتی ہے کہ آپ اکثر کہاں کالیں کرتے ہیں۔

خدمات جیسے Tor اور تجرباتی مہمات جیسےRicochet آن لائن روابط کے راستوں کے ذریعے بنائے گئے میٹا ڈیٹا کی مقدار کی حد قائم کرنے کیلئے کامید افزا ہیں۔ جب تک میٹا ڈیٹا کو قوانین سے آبیار نہیں کیا جاتا اور جب تک اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے آلات کو زیادہ نہیں پھیلایا جاتا، تب تک سب سے بہتر یہی ہے کہ رابطہ کرتے وقت جو میٹا ڈیٹا آپ منتقل کرنا چاہتے ہیں ان معلومات تک کون رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اس کا استعمال کیسے کیا جاسکتا ہے ان چیزوں سے باخبر رہیں۔