Skip to main content
Surveillance
Self-Defense

مین ان دی مڈل اٹیک ( ایم۔آئی۔ٹی۔ایم)

فرض کریں آپکو یقین ہے کہ آپ خفیہ کاری کے فوری پیغام رساں کے ذریعے اپنے دوست ‘‘ بہرام’’ سے بات کر رہے تھے، یہ پتہ لگانے کیلئے کہ یہ واقعی وہی شخص ہے آپ اس سے پوچھیں کہ وہ بتائے کہ آپ سے وہ پہلی مرتبہ کس شہر میں ملا تھا۔ اگر جواباً وہ استنبول کہتا ہے تو یہ ٹھیک تو ہے لیکن بد قسمتی سے آپکے یا بہرام کے جانے بغیر کوئی دوسرا آن لائن آپکی مواصلات کی تقطیع کر رہا ہوتا ہے۔ پہلے جب آپ بہرام سے منسلک ہوئے تو حقیقت میں آپ اس شخص سے منسلک ہوئے اور پھر اس کے بعد اس نے بہرام سے رابطہ کیا۔ جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ بہرام سے سوال پوچھتے ہیں تو آپکا پیغام وصول وہ شخص وصول کرتا ہے اور بہرام سے اسی سوال کا تذکرہ کرتا ہے اسکا جواب موصول کر کے آپکو واپس اس کا ضواب بھیجتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ یہ سوچنے لگ جاتے ہیں کہ آپ بہرام سے خفیہ رابطے میں ہیں لیکن دراصل آپ جاسوس سے رابطے میں ہوتے ہیں جو خفیہ طور پر بہرام سے بھی رابطہ میں ہوتا ہے۔ یہ ہوتا ہے مین ان دی مڈل اٹیک۔ درمیان میں آنے والے لوگ غلط یا گمراہ کن پیغامات آپکی مواصلات میں بھیج سکتے ہیں حتیٰ کہ آپ کی مواصلات کی جاسوسی بھی کر سکتے ہیں۔ مین ان دی مڈل اٹیک کیخلاف دفاع کیلئے حفاظت پر مرکوز انٹرنیٹ مواصلات کے سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ دو رابطہ کاروں کے مابین انٹرنیٹ کے کسی حصہ کا اختیار رکھنے والے حملہ آوروں کیخلاف محتاط رہا جائے۔